واٹس ایپ صارفین کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔

واٹس ایپ صارفین کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔

واٹس ایپ صارفین کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔

ٹویٹر انجینئر کا دعویٰ ہے کہ واٹس ایپ نے ان کا مائیکروفون اس وقت استعمال کیا جب وہ سو رہے تھے۔

ایلون مسک نے واٹس ایپ پر عدم اعتماد کیا۔

ٹویٹر میں جلد ہی وائس اور ویڈیو کال کی خصوصیات، انکرپٹڈہوں گے۔ DMs 

 
میٹا کی زیر ملکیت میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ قابل بھروسہ نہیں۔

یہ بات ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے اپنے 13 کروڑ 90 لاکھ سے زائد ٹوئٹر فالورز کو کہی۔

واٹس ایپ صارفین کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔

ایلون مسک نے واٹس ایپ پر تنقید اس وقت کی جب ان کے زیرملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے ایک انجینئر فورڈ ڈیبری نے دعویٰ کیا کہ واٹس ایپ کی جانب سے فون کے مائیکرو فون کو استعمال کرکے پس منظر کی آوازیں سنی جاتی ہیں۔

ٹوئٹر انجینئر نے ایک ٹوئٹمیں واٹس ایپ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میسجنگ ایپ میری نیند کے دوران مائیکرو فون استعمال کر رہی تھی۔


گوگل نے اپنے نئے فون کا اعلان کر دیا۔

اس ٹوئٹ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایلون مسک نے کہا کہ واٹس ایپ پر بالکل بھی بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

دوسری جانب واٹس ایپ کی جانب سے ٹوئٹر انجینئر کی ٹوئٹ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممکنہ طور پر اینڈرائیڈ فون میں بگ (bug) کی وجہ سے ہوا ہوگا اور معاملے کی تحقیقات کی جائے گی۔

واٹس ایپ نے ایک بیانمیں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں سے ہم ایک ٹوئٹر انجینئر سے رابطے میں ہیں جس نے اپنے اسمارٹ فون میں واٹس ایپ پر ایک مسئلے کو پوسٹ کیا تھا، ہمارا ماننا ہے کہ یہ اینڈرائیڈ بگ ہے اور ہم نے گوگل سے معاملے کی جانچ پڑتال کا کہا ہے۔

میٹا کی زیر ملکیت ایپ کا کہنا تھا کہ صارف کو واٹس ایپ میں مائیکرو فون پر مکمل اختیار حاصل ہوتا ہے اور پلیٹ فارم کو مائیکرو فون تک رسائی اسی وقت حاصل ہو سکتی ہے

جب صارف کی جانب سے کال، وائس نوٹ یا ویڈیو کے لیے اجازت دی جائے، ان سب کمیونیکیشنز کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا تحفظ حاصل ہے، تو واٹس ایپ انہیں سن نہیں سکتا۔






اشتہار


اشتہار