سعودی عرب نے آبِ زم زم کے متعلق اہم خبر سنا دی۔
عمرہ زائرین کو مملکت سے واپسی پر آبِ زم زم کا 5 لیٹر والا کین ساتھ لے جانے کی اجازت ہے
سعودی عرب نے عمرہ زائرین کیلئے آبِ زم زم لے جانے کی شرائط بتادیں۔ سعودی نیوز پورٹل سبق کے مطابق جدہ کے شاہ عبدالعزیزانٹرنیشنل ایئرپورٹ انتظامیہ نے کہا ہے کہ عمرہ زائرین کو واپسی پرآب زم زم لے جانے کی سہولت فراہم کی ہے تاہم اس کے لیے شرائط پرعمل کرنا ضروری ہے، جس کے تحت مملکت سے واپسی پرعمرہ زائرین کو آب زم زم لے جانے کے لیے مقرر شرائط کے مطابق تیارکیا گیا 5 لیٹر والا کین ساتھ لے جانے کی اجازت ہے۔
اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ ائیرپورٹ پر مخصوص پیکینگ میں دستیاب آب زم زم کے علاوہ کوئی اورکین نہ لیا جائے، آب زم زم کوبوتلوں میں بھرکراپنے سامان میں نہ رکھا جائے، ایک عمرہ زائرکو5 لیٹروالا ایک ہی کین اپنے ہمراہ لے کر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں وزارت حج و عمرہ نے تصدیق کی ہے کہ رمضان المبارک کے بعد عمرہ کرنے والوں کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنے کی شرط برقرار ہے، عمرہ ادا کرنے کے خواہشمند زائرین کو نسک ایپ یا توکلنا ایپ سے اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا، بشرطیکہ وہ کورونا سے متاثر نہ ہوں یا انہوں نے کسی کورونا وائرس سے متاثرہ شخص سے رابطہ نہ کیا ہو، عمرہ زائرین اپنے قیام کے بعد مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان اور سعودی شہروں کے گرد گھوم سکیں گے۔
ایک بیان میں سعودی عرب کی وزارت برائے حج و عمرہ نے کہا ہے کہ عمرہ پرمٹ جاری کرانے کے لیے نسک ایپ کے ذریعے شوال کے عمرہ پرمٹ کے اجرا کی سہولت فراہم کردی گئی ہے، لہٰذا جو لوگ شوال میں عمرہ کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے ضروری ہے کہ پہلی فرصت میں بکنگ کروائیں تو وہ آسانی سے پرمٹ حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہدایت نامے میں عمرہ ادا کرنے والوں کے لیے رہنما اصول بھی بتائے گئے ہیں، جس میں مکہ مکرمہ کی سڑکوں، مسجد الحرام کے صحنوں اور دروازوں کے قریب رہنمائی دینے والے نشانات اورمیڈیا پیغامات کی بھی وضاحت کی گئی ہے، حفاظت برقرار رکھنے اور عمرہ میں معاون ثابت ہونے والے امور کو بھی بیان کیا گیا ہے۔
وزارت حج و عمرہ نے عمرہ زائرین اور عبادت گزاروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہجوم کو روکنے کے لیے مکہ مکرمہ میں مسجدالحرام کے اندر چند مقامات پر نماز ادا کرنے سے گریز کریں، عمرہ زائرین اور عبادت گزاروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ راہداریوں، داخلی و خارجی راستوں پر نماز پڑھنے سے گریز کریں، اسی طرح نظم و ضبط کو برقرار رکھنے اور گاڑیوں کے راستے میں بھی نماز ادا نہ کریں۔