Governor Punjab has issued a letter for caretaker CM

 

گورنر پنجاب نے نگران وزیراعلیٰ کیلئے لیٹر جاری کردیا

پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران وزیراعلی کی تقرری کا عمل شروع ہوگیا ۔گورنر پنجاب نے نگران وزیراعلیٰ کے تقرر کیلئے مراسلہ جاری کردیا۔
تفصیلات کےمطابق گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد ایک متفقہ نام کے لیے وزیراعلی پنجاب اور قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی کو مراسلے جاری کر دئیے۔مراسلے میں کہا گیا کہ نگران وزیراعلیٰ کا تقرر وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے کیا جائیگا۔

مراسلے میں وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر سے  تین دن کے اندرنگران وزیراعلیٰ کیلئے ایک ایک نام مانگا گیا ہے ۔

3 روز میں وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر میں نگران وزیراعلیٰ پر اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائےگا، پارلیمانی کمیٹی کےپاس بھی تین دن کی مہلت ہوگی، پارلیمانی کمیٹی نے بھی نگران وزیراعلیٰ کےنام پر اتفاق نہ کیا تومعاملہ چیف الیکشن کمشنرکوجائےگا اور چیف الیکشن کمشنر 2 دن کے اندر نگران وزیراعلیٰ کا فیصلہ کرنےکے پابند ہوں گے۔
 واضح رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نےپنجاب اسمبلی کی تحلیل پر دستخط کرنے سے انکار کردیاجس کےبعد پنجاب اسمبلی ٹائم پورا ہونے پر خود بخود ہی ٹوٹ گئی ۔

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے کہا کہ اسمبلی کی تحلیل کا حصہ نہیں بنوں گا ایسا کرنے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا اندیشہ نہیں ۔ آئین اور قانون میں  تمام معاملات  کےآگے بڑھنے کا راستہ  موجودہے۔

دوسری جانب  پنجاب اسمبلی گورنرکے دستخط کے  بغیر ہی تحلیل ہوگئی ہے، کل رات کو 10 بج کر 10 منٹ پر اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری موصول ہوچکی تھی۔گورنر پنجاب نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط نہیں کیے، جس کے بعد اسمبلی آئینی طور پر تحلیل ہوچکی ہے۔
 واضح رہے کہ  وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر کے اسے عمل درآمد کیلیے گورنر کو ارسال کردیا تھا۔

جبکہ پنجاب میں نگران سیٹ اپ کےلیےتحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ۔ کمیٹی میں سبطین خان، پرویزالہٰی،فوادچودھری،شاہ محمودقریشی،عثمان بزدارشامل ہیں۔ کمیٹی 3نام عمران خان کوبھجوائےگی۔ عمران خان 3میں سے2ناموں کی منظوری دیں گے، 2نام اپوزیشن لیڈرحمزہ شہبازکوبھجوائیں جائیں گے۔

اشتہار


اشتہار