مونس الہٰی کی آئی جی پنجاب سے ناراضگی کیوں ہوئی؟ اندرونی کہانی منظرعام پر آگئی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نےاسٹیبلشمنٹ کیطرف سے سی سی پی او غلام محمود کو تیسرے لیٹر کے جواب میں خود جواب بھجوا دیا تھا کہ ابھی اسے ریلیز نہیں کرسکتے۔ آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنےکا کہا تھا۔
ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے مونس الہی کو بھی شکوہ کیا کہ پنجاب حکومت کو جواب دینے سے پہلے مجھ سے بھی پوچھ لینا چاہیے تھا۔ وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی اور مونس الہی دونوں آئی جی پنجاب سے ناراض ہوئے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ لانگ مارچ پر فائرنگ نہ بھی ہوتی تو آئی جی پنجاب کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا تھا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سی سی پی او کو تین نوٹسز کے باوجود عملدرآمد نہ کرنے پرفوری شوکاز بھی کر سکتی ہے۔ آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کو جلد ہٹائے جانے کا امکان ہے۔