تفصیلات کےمطابق سینئر قیادت نے مشورہ دیا کہ گورنر پنجاب کی طرف سے وزیراعلی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہاجائے،وزیراعلی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کےلئے نمبر پورے کرنا ہوں گے، جو مشکل ہوگا۔ اگر نمبر پورے نہیں کرتے تو پھر دوبارہ الیکشن ہوگا اور اس دوران پی ڈی ایم کو پنجاب میں نمبرنگ پوری کرنے کےلئے وقت مل جائے گا، رہنمائوں کے مشورے کے بعد قائدین اور پی ڈی ایم سے آج شام یا کل مشاورت ہوگی،گورنر پنجاب کی طرف سے وزیراعلی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہاجاسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کی صورت میں وزیراعلیٰ کو اسمبلی سے186ووٹ لیناہوں گے، تحریک عدم اعتماد یا اعتماد کےووٹ لینے تک وزیراعلیٰ پنجاب فوری اسمبلی نہیں توڑسکتے۔
مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت کی درمیان اہم مشاورت ہوئی ،سینئر قیادت نے قائدین کو پنجاب میں تحریک عدم اعتماد جمع نہ کروانے کی تجویزدی.
— Naseer Ud Din (@MeetWithNaseer) November 28, 2022
تفصیلات کےمطابق سینئر قیادت نے مشورہ دیا کہ گورنر پنجاب کی طرف سے وزیراعلی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہاجائے، pic.twitter.com/ohvhsik8iX