عمران خان کیلئے مشکل،ایک اور نااہلی کنفرم؟


پاکستان تحریک انصاف اس وقت سخت مشکلات کا شکار ہے۔انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دیے جا چکے ہیں ۔بلے کا نشان حاصل کرنے کے لیے دوبارہ انتخابات کرانا ضرور ی ہیں۔ چئیرمین پی ٹی آئی کی پوزیشن بھی خطرے میں ہے کیونکہ الیکشن کمیشن کل ایک ایسی درخواست کی سماعت کرنے جا رہے ہیں جو چئیرمین پی ٹی آئی کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔

پروگرام’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ  خالد محمود خان نے چیئرمین تحریک انصاف کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست دی تھی۔جس میں توشہ خانہ کیس میں سزا کی بنیاد پر چئیرمین تحریک انصاف کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اب کل چیف الیکشن کمیشنز کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ اس کیس کی سماعت کرے گا اور فیصلہ کرے گا یا چئیرمین پی ٹی آئی پارٹی عہدے رکھ سکیں گے یا نہیں۔

معروف اداکارہ انتقال کرگئیں

دوسری جانب بانی رہنما تحریک انصاف اکبر ایس بابر کا بھی یہ ماننا ہے کہ تحریک انصاف کا انتخابی نشان بلا اس وقت نہ صرف خطرے میں ہے بلکہ بطور سیاسی جماعت تحریک انصاف کے الیکشن لڑنے پر بھی پابندی لگ سکتی ہے۔

وہ خود کچھ مقامی اور کچھ اورسیز رہنماوں کے ساتھ اس وقت میدان میں موجود ہے جو تحریک انصاف کو لیول پلئنگ فیلڈ دلانے اور پارٹی میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے کے لیے جتن کر رہےہیں ۔ان کے اس مقصد میں کچھ پرانے رہنما جنہیں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا جس میں سعید اللہ خان نیازی، کمانڈر رضا حسین شاہ،محمود خان،یوسف علی۔ 

بلال رانا،خواجہ امتیاز اور فوزیہ قصوری وغیرہ بھی اس مشن میں اکبر ایس بابر کا ساتھ دے رہے ہیں ۔اکبر ایس بابر کا یہ بھی ماننا ہے کہ پی ٹی آئی کا ابتدائی نشان چراغ تھا ۔2002 میں انہیں کی کوششوں کی وجہ سے بلے کا نشان پی ٹی آئی کو ملا۔







اشتہار


اشتہار